میں نے والدہ سے پوچھا کہ آپ کا کیا بنا؟ کہنے لگیں: اللہ تعالیٰ نے بخش دیا‘ بلندی عطا کی‘ میں نے پوچھا بلندی سے کیا مطلب ہے اور کس وجہ سے عطا کی؟ کہنے لگیں: بس اللہ تعالیٰ نے بلندی عطا کی میں نےدرس سے ایک لفظ سنا تھا یاباعث یا نور
مقتول نے قاتل کا خواب میں آکر بتا دیا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرے دفتر میں ایک صاحب کا بیٹا قتل ہوگیا‘ ایسا اندھا قتل تھا کہ پتہ نہ چلتا تھا کہ قتل کس نے کیا؟ کیسے کیا؟ ایک دن میرے پاس وہ صاحب آئے کہنے لگے: آپ شیخ الوظائف کے درس میں جاتی ہیں آپ کےپاس کوئی الفاظ ہوں پڑھنے کیلئے بتادیں کہ مسئلہ حل ہوجائے میں نے پھر اسے کہا کہ شیخ الوظائف نے درس میں میت سےملاقات کیلئے چار نوافل ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد سورۂ تکاثر (پ 30) ایک مرتبہ پڑھنی ہے۔ کا عمل بتایا ہے۔ آپ بھی کرلو‘ میت سے ملاقات ہوجائے گی‘ اگر ملاقات ہوجائے تو اس سے ساری بات پوچھ لیں اور ہر شب جمعہ لازمی یہ عمل کریں۔ مجھے کہنے لگا:اس طرح تو بہت دیر ہوجائے گی‘ میں نے کہا کہ آج سے یعنی آج رات سے عمل شروع کردو‘ اس بندے نے عاجزی
اور گریہ زاری سے نفل پڑھنے شروع کردئیے‘ تیسرے دن بیٹاخواب میں آگیا اور تمام تفصیل بتاگیا‘ انہوں نے پولیس کو بتایا کہ فلاں بندے پر شک ہے اسے پکڑیں پولیس نے پکڑکر تفتیش کی تو وہی قاتل نکل آئے‘ ان لوگوں کا مسئلہ حل ہوگیا۔
گزشتہ 22 رمضان المبارک کو میری والدہ محترمہ انتقال کرگئیں‘ وہ بھی شیخ الوظائف سے بیعت تھیں‘ درس سننے کی شوقین‘ رسالہ عبقری پڑھنے کی شوقین‘ وہ درس میں نہیں جاسکتی تھیں لیکن مجھے رکشہ کا کرایہ آنے جانے کا دیتی تھیں صرف ثواب کی نیت سے کہ شاید مجھے درس میں شامل ہوجانے کا ثواب مل جائے۔ انہوں نےد رس سن سن کر بہت سے اعمال کیے تھے اس لیے مجھے بہت تشویش تھی کہ پتہ کروں کہ والدہ کا کیا بنا؟
مرحومہ والدہ سے روزانہ خواب میں ملاقاتیں
اور ایک بات جو پہلے لکھنا بھول گئی غسل کرواتے ہوئے ہم نے دیکھا کہ وہ اچانک مسکرائیں تھیں اور میں نے شور مچا دیا تھا کہ امی زندہ ہیں‘ فوری طور پر علی (بیٹے) کو آواز دی‘ گاڑی نکالو‘ امی کو ہسپتال لیکر جانا ہے میری آفس کولیگ میری امی کو غسل دے رہی تھیں اس نے مجھے خاموش کرادیا‘ اور کہا چپ کر جائیں یہ زندہ نہیں ہیں‘ مسکرانے کی کیفیت تین سے چار منٹ رہی اور وہ بھی بڑی بھرپور اور شدت کے ساتھ تھی۔ اس وجہ سے والدہ سے ملنے کا بہت شوق تھا۔ خیر میں نے یہ عمل کیا اور والدہ سے ملاقات ہوئی‘ میں نے والدہ سے پوچھا کہ آپ کا کیا بنا؟ کہنے لگیں: اللہ تعالیٰ نے بخش دیا‘ بلندی عطا کی‘ میں نے پوچھا بلندی سے کیا مطلب ہے اور کس وجہ سے عطا کی؟ کہنے لگیں: بس اللہ تعالیٰ نے بلندی عطا کی میں نےدرس سے ایک لفظ سنا تھا یَابَاعِثُ یَا نُوْرُ جو دل پر ہاتھ رکھ کر سوتے وقت گیارہ مرتبہ پڑھنا تھا میں نے یہ عمل کیا تھا اور یَابَاعِثُ یَا نُوْرُ کو کھلا پڑھا تھا پھر بے شمار پڑھا تھا‘ یَابَاعِثُ یَا نُوْرُ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے بلندی عطا کی۔ تسبیح خانہ سے میں نے جو فیض پایا‘ ماں کو سنایا بتایا ماں نے اعمال کیے اور آج میری ماں جس مقام پر ہے یہ سب شیخ الوظائف کی دعاؤں‘ تسبیح خانہ کے اعمال کی وجہ سے ہے۔
میں سورۂ تکاثر والا عمل روزانہ مسلسل کررہی ہوں والدہ سے مسلسل ملاقات ہوتی ہے بلکہ صلح و مشورہ بھی لیتی ہوں اب دل کو سکون ہے ایسا لگتا ہے والدہ زندہ ہیں میرے ساتھ ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں